💎🌺 He (Imām) asked me to throw that fish and said: “I do not like for the noble men to carry cheap things themselves”.
💎🌺 He then added: “O our followers (Shia), your enemies are numerous. All people antagonized you. Hence, you should keep good appearances before them as much as possible”.
📚[1] Refer to al-Kafi; 6:480 H.12, al-Wassail; 3:345 H.2
📚[2] Sifat al Shi’a, no. 31
✅ حدثني الحسن بْنُ أَحْمَدَ عن أبيه عَنْ مُحَمَّدِ بن أَحْمَدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَالِد الكناني قال: استقبلني أبوالحسن موسى بْنُ جَعْفَرٍ (عليه السلام) و قد علقت سمكة بيدي
💎🌺 قال اقذفها إني لأكره للرجل [السري] أَنْ يحمل الشيءَ الدني بِنَفْسِهِ
💎🌺 ثم قال إنكم قوم أعدائكم كثير يَا مَعْشَرَ الشِّيعَةِ إنكم قَوْمٌ عَادَاكُمُ الخلق فتزينوا لَهُمْ مَا قَدَرْتُمْ عَلَيْهِ.
✅ عبد اللَّه بن خالد كنانى گفت: امام موسى بن جعفر عليهما السّلام در حالى به سوى من آمد كه ماهىاى در دستم بود.
💎🌺 حضرت فرمود: اين را بينداز، زيرا من نمىپسندم مردى [از شيعيان ما] چيز بىارزشى را خودش حمل كند.
💎🌺 سپس فرمود: به راستى، شما [شيعيان] گروهى هستيد كه دشمنانتان بسيارند. اى جماعت شيعه، شما گروهى هستيد كه مردم با شما دشمنى مىكنند، پس تا آنجا كه مىتوانيد، خودتان را در نظر آنان بياراييد
✅ عبداللہ بن خالد کنعانی نے کہا: میرے ہاتھ میں ایک مچھلی لٹک رہی تھی جب میں ابا الحسن موسی ابن جعفر علیہ السلام سے ملا۔
💎🌺 حضرت نے مجھ سے مچھلی پھینکنے کا کہا اور فرمایا: میں شریف ادمی کے لئے پسند نہیں کرتا کہ اسطرح کی گھٹیا چیز کو خود اپنے ہاتھ میں لے جائے۔
💎🌺 امام نے مزید فرمایا: “اے شیعوں، تمہارے دشمن بہت زیادہ ہیں۔ لوگ تم لوگوں سے عداوت رکہتے ہیں (تمہاری ہم سے محبت کے خاطر) لہذا جتنا بہی تم سے ہوسکے تمہیں لوگوں کے سامنے اچھی شکل و صورت اور بہتر سے بہتر رویہ اپنانا چاہئے۔”
📚 الکافی؛ 6:480
📚 وسائل الشیعہ؛ 3:345
📚 صفات الشیعہ، 31
@AbodeofWisdom