﷽
💠 Imam Ali (peace be with him) said:
“Verily, there is nothing between truth and falsehood but a span of four fingers”. When asked about its meaning Imam put his four fingers between his ear and eye and said: Falsehood is to say “I heard” while the truth is to say (potentially) “I saw”.
📚 Nahj al-Balagha, pg. 198
@AbodeofWisdom
✨قال اميرالمومنين علي (سلام الله عليه):
🍃 إِنَّهُ لَيْسَ بَيْنَ الْحَقِّ وَ الْبَاطِلِ إِلَّا أَرْبَعُ أَصَابِعَ» فسئل عليه السّلام عن معني قوله هذا فجمع أصابعه و وضعها بين أذنه و عينه ثم قال «الْبَاطِلُ أَنْ تَقُولَ سَمِعْتُ وَ الْحَقُّ أَنْ تَقُولَ رَأَيْتُ».
✨اميرالمومنين حضرت علي (سلام الله عليه) فرمود:
🍃 فاصله بين حق و باطل چهار انگشت است: از حضرت سوال شد كه معناي فرمايش شما چيست؟ حضرت انگشتان دست شان را جمع كرد و بين گوش و چشم خويش قرار داد و فرمود باطل آن چيزي است كه بگويي "شنيدم" و حق آن است كه (بتوانی) بگويي "ديدم".
✨اميرالمومنين امام علي (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
🍃 حق اور باطل کے درمیان فاصلہ فقط چار اُنگیوں کا ہے۔ مولا سے سوال پوچھا گیا، کہ اس جملہ سے آپکا کیا مطلب ہے؟ امام نے اپنی انگلیوں کو جمع کر کے آنکھ اور کان کے درمیان رکھا اور کہا میرا مطلب یہ ہے کہ؛ جب تم کہتے ہو “میں نے یہ بات سنی ہے” تو یہ باطل اور غلط ہے۔ اور جب تم کہہ سکو کہ “میں نے دیکھا ہے” تو یہ بات صحیح اور حق ہے۔
✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃