Enquiries About Islam
Volume Two: Various Issue
@AbodeofWisdom
Extracted from the writings of Āyatollāh Shaykh Nāsir Makārim Shīrāzī
Compiled by Sayyid Husain Husaini
Translated by Shahnawaz Mahdavi
💎The Prophet (peace be with him and his progeny):
“Be trustable to one who considers you trustworthy, and do not betray one who betrays you.”
💎قال رسول الله ﷺ:
أدِّ الأَمانَةَ إلى مَنِ ائتَمَنَكَ و لاتَخُن مَن خانَكَ.
📖الاستبصار ، ج۳، ص ۵۳
💎پيامبر اکرم ﷺ:
با كسى كه تو را امين شمرده، امانتدارى كن، و به كسى كه به تو خيانت كرده، خيانت نكن.
💎پيامبر اکرم ﷺ:
امانت دار رہو اُس کے جو تم پر اعتماد کرے، اور خیانت نہ کرو اُس سے جو تم سے خیانت کرے۔
@AbodeofWisdom
✨🍃🍂🌺🍃🍂🌺🍃🍂🌺
🍃🍂🌺🍃🍂🌺
🍂🌺🍂
🌺
🍃Imām Šādiq (peace be with him) said:
"The best form of comfort and tranquility is to not have expectations from the people".
🍃الامام الصادق (سلام الله عليه): اَرْوَحُ الرَّوْحِ اَلْيَأسُ مِنَ النّاسِ؛
الاصول الكافي ج٨ صفحه٢٤٣
🍃حضرت صادق آل محمد (عليهم السلام) فرمود: بهترين راحتى و آسودگى، بى توقعى از مردم است (يعني كسي كه همه اميدش به خداست از هيچ كس انتظاري نخواهد داشت).
🍃امام صادق (سلامُ اللہ علیہ) نے فرمایا: بہترین راحتی اور قلبی سکون، لوگوں سے نا امید ہو جانے میں ہے۔ (یعنی انسان صرف پروردگار سے لو لگائے اور پھر دیکھے پروردگار اپنے اولیا کے ذریعہ، کس طرح سے راہیں نکالنے، راہیں دکھانے، اور راہیں بنانے والا والا ہے)۔
------------------------------------
🟨 ✨O you who have full faith in God, if you strictly care about God, He will grant you a criterion (to recognize truth from untruth)
🟨✨يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَل لَّكُمْ فُرْقَانًا
الانفال٢٩
🟨✨ای اهل ایمان اگر زندگي و كارهاي تان فقط براي خدا باشد، او برای شما وسیلهای (بصيرتي در دل شما) جهت جدا ساختن حق از باطل قرار مي دهد.
🟨✨اے ایمان والوں اگر تمہیں ہمیشہ پروردگار کا لحاظ رہے تو خدا تمہیں ایسی سمجھ عطا کر دیگا جس سے تم حق کو باطل سے پہچان سکو گے۔
------------------------------------
🟩 Whoever believe in Allah and the day of judgment and whoever strictly care about Allah (then) He will make for him a way out and will provide for him from where (a source) he (the believer) does not expect. And whoever relies upon Allah then He is sufficient for him. Indeed, Allah will accomplish His purpose. Allah has already set for everything a [decreed] extent.
🟩✨مَن كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ ۚ
الطلاق ٢-٣
🟩و هر كسي كه به خدا و روز قيامت ايمان بياورد و هر کس تقوای الهی پیشه کند، خداوند راه نجاتی برای او فراهم میکند، و او را از جایی که گمان ندارد روزی میدهد؛ و هر کس بر خدا توکّل کند، کفایت امرش را میکند؛
🟩اور جو خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھے اور جو ہمیشہ پروردگار کا لحاظ کرے تو پروردگار اس کے لیے ہمیشہ راہ نجات پیدا کرے گا۔ اور ایسی راہوں سے رزق کا انتظام کرے گا جسکے بارے میں انسان سونچ بھی نہیں سکتا۔ اور جو خدا پر اعتماد اور توکل کرے تو خدا اس کے لیے کافی ہے۔
@AbodeofWisdom
🌺
🍂🌺🍂
🍃🍂🌺🍃🍂🌺
✨🍃🍂🌺🍃🍂🌺🍃🍂🌺
💠Eight qualities of a Believer
🔸Imam Sadiq (peace be with him): A believer should have to have these eight qualities.
1️⃣ in rough times, he be dignified.
2️⃣ in times when life is heading down, he should be tolerant.
3️⃣ when peacefulness has entered his life, he should be thankful and appreciative.
4️⃣ whatever God has given him, he should be content.
5️⃣ he should not do injustice to his enemies.
6️⃣ he should not let his friends carry his burden.
7️⃣ his body is tired from himself.
8️⃣ people are in peace and comforted from his hands.
📚Usul al Kafi, vol. 2, pg. 47
امام صادق سلام اللہ علیہ نے فرمایا: ایک مومن میں یہ آٹھ صفات اور خوبیاں ہونی چاہئیں:
۱۔ مشکلات میں باوقار اور با شرف ہو۔
۲- ایسے وقت میں جب زندگی اس کی توقعات کے مطابق نہ ہو تو صبر سے کام لے۔
۳- اور جب زندگی میں سکون و اطمینان آئے تو شکرگزار اور قدردان رہے۔
۴- پروردگار نے جو کچھ بھی اسے عطا کیا ہے اس پر مطمئن رہے۔
۵- اپنے دشمنوں کے ساتھ ہر گز نا انصافی اور ظلم نا کرے۔
۶- اپنے دوستوں پر اپنا بوجھ نا ڈالے۔
۷- اُس کا بدن اس سے تھکا ہوا رہے۔ (کثرت عبادت اور آرام کی کمی کی وجہ سے)
۸- لوگ اس کے ہاتھوں سے سکون اور امن میں رہیں (لوگوں کی مشکلات میں انکا مددگار ہو اور کسی کو اپنے ہاتھ سے نقصان نہ پہنچائے)۔
Join👉🏻@AbodeofWisdom
✨🍃🍂🌺🍃🍂🌺🍃🍂🌺
🍃🍂🌺🍃🍂🌺
🍂🌺🍂
🌺
🍃Imām Šādiq (peace be with him) said:
"The best form of comfort and tranquility is to not have expectations from the people".
🍃الامام الصادق (سلام الله عليه): اَرْوَحُ الرَّوْحِ اَلْيَأسُ مِنَ النّاسِ؛
الاصول الكافي ج٨ صفحه٢٤٣
🍃حضرت صادق آل محمد (عليهم السلام) فرمود: بهترين راحتى و آسودگى، بى توقعى از مردم است (يعني كسي كه همه اميدش به خداست از هيچ كس انتظاري نخواهد داشت).
🍃امام صادق (سلامُ اللہ علیہ) نے فرمایا: بہترین راحتی اور قلبی سکون، لوگوں سے نا امید ہو جانے میں ہے۔ (یعنی انسان صرف پروردگار سے لو لگائے اور پھر دیکھے پروردگار اپنے اولیا کے ذریعہ، کس طرح سے راہیں نکالنے، راہیں دکھانے، اور راہیں بنانے والا والا ہے)۔
------------------------------------
🟨 ✨O you who have full faith in God, if you strictly care about God, He will grant you a criterion (to recognize truth from untruth)
🟨✨يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَل لَّكُمْ فُرْقَانًا
الانفال٢٩
🟨✨ای اهل ایمان اگر زندگي و كارهاي تان فقط براي خدا باشد، او برای شما وسیلهای (بصيرتي در دل شما) جهت جدا ساختن حق از باطل قرار مي دهد.
🟨✨اے ایمان والوں اگر تمہیں ہمیشہ پروردگار کا لحاظ رہے تو خدا تمہیں ایسی سمجھ عطا کر دیگا جس سے تم حق کو باطل سے پہچان سکو گے۔
------------------------------------
🟩 Whoever believe in Allah and the day of judgment and whoever strictly care about Allah (then) He will make for him a way out and will provide for him from where (a source) he (the believer) does not expect. And whoever relies upon Allah then He is sufficient for him. Indeed, Allah will accomplish His purpose. Allah has already set for everything a [decreed] extent.
🟩✨مَن كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ ۚ
الطلاق ٢-٣
🟩و هر كسي كه به خدا و روز قيامت ايمان بياورد و هر کس تقوای الهی پیشه کند، خداوند راه نجاتی برای او فراهم میکند، و او را از جایی که گمان ندارد روزی میدهد؛ و هر کس بر خدا توکّل کند، کفایت امرش را میکند؛
🟩اور جو خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھے اور جو ہمیشہ پروردگار کا لحاظ کرے تو پروردگار اس کے لیے ہمیشہ راہ نجات پیدا کرے گا۔ اور ایسی راہوں سے رزق کا انتظام کرے گا جسکے بارے میں انسان سونچ بھی نہیں سکتا۔ اور جو خدا پر اعتماد اور توکل کرے تو خدا اس کے لیے کافی ہے۔
@AbodeofWisdom
🌺
🍂🌺🍂
🍃🍂🌺🍃🍂🌺
✨🍃🍂🌺🍃🍂🌺🍃🍂🌺
💠بِسْمِ ٱللَّٰهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ💠
❇️“Should Allah visit you with some distress there is no one to remove it except Him; and should He bring you some good, then He has power over all things.”
❇️وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
❇️اگر خداوند زیانی به تو برساند، هیچ کس جز او نمیتواند آن را برطرف سازد! و اگر خیری به تو رساند، او بر همه چیز تواناست؛ (و از قدرت او، هرگونه نیکی ساخته است.)
❇️اگر خدا کی طرف سے تم کو کوئی نقصان پہنچ جائے تو اس کے علاوہ کوئی ٹالنے والا بھی نہیں ہے اور اگر وہ خیر دے دے تو وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے
📚Qur’an 6:17
@AbodeofWisdom
Safwān Jammal Kufi was a very pious companion of Imām Ja’far Sadiq (peace be with him) and Imām Mūsa Kāzim (peace be with him). He used to earn his livelihood by hiring out camels. He owned a large number of camels.
He says that one day Imām Kāzim (peace be with him) said to him, "Safwan every action of yours is meritorious except one."
"May I be sacrificed for you, what action is that?"
Imām said, "You hire your camels to Harun-ar Rashīd.”
He said, "I dont give my camels for gathering wealth, hunting or games or any luxuries, rather he takes them for Makkah (when he goes for Hajj) and I do not serve him myself, I order my servants to accompany them on the journey."
Imām asked, "Do you expect rent after their return?"
I said: "Yes after their return".
He replied, "Don’t you carry the hope that they return safe and sound from their journey so that you receive your payment?"
"Yes."
Imām (peace be with him) said, "One who wishes for them to remain alive is like them and one who is connected with them will go to Hell.”
Safwan says,”I came back and then I sold away all my camels. When Harun heard of this he summoned me and asked the reason for it, saying I heard you sold out your camels, why? I replied, “I have become old and weak and I am unable to take care of the camels, even my servants are not capable of maintaining it properly."
Harun said, "Never, never It is not so! I know who has persuaded you to do this. You have done this on the direction of Musa son of Ja’far.”
What do I have to do with Musa son of Jafar?" said Safwan.
But Harun was not satisfied and said to leave these words, for had it not been for their good relations he would have killed me.
صفوان بن مهران کے پاس بہت سارے اونٹ تھے اور وہ انہیں کرایہ پر دینے کی تجارت کرتے تھے اور اس طرح اپنی زندگی بسر کرتے تھے۔ (عربی میں اونٹ کو جَمَل کہتے ہیں) تو اسی لیے صفوان کو صفوان جمّال کہتے ہیں۔
صفوان کہتے ہیں ایک بار میں امام کاظم کی خدمت میں حاضر ہوا تو
حضرت نے فرمایا: صفوان تمہارا ہر کام اچھا ہے سواے ایک کام کے! صفوان نے پوچھا: میں آپ قربان جائوں وہ کیا ہے؟
امام نے فرمایا: کیا تم اپنے اونٹوں کو، اس آدمی کو (ہارون رشید عباسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا) کرایہ پر دیتے ہو؟
صفوان نے عرض کیا: خدا کی قسم حرص و ہوس اور عیاشی کی خاطر یا دولت جمع کرنے کے لیے یہ کام نہیں کرتا ہوں، بلکہ جب وہ (ہارون) حج کے لیے جاتا ہے تب میں اسے اونٹ کرایہ پر دیتا ہوں۔ اور میں خود ساتھ نہیں جاتا بلکہ اپنے غلاموں کو کاروان کے ساتھ بہیجتا ہوں۔
امام فرماتے ہیں: کیا تمہیں اُس سے کرایہ لیتے ہو؟
جواب دیا: آپ کا یہ غلام آپ پر فدا ہو، جی ہاں۔
امام فرماتے ہیں: تو تمہاری تمنا ہے کہ وہ لوگ زندہ رہیں اور واپسی پر تمہیں کرایہ ملے؟
جواب دیا: جی ہاں۔
امام فرماتے ہیں: جو اُن لوگوں کے جینے کی آرزو رکھتا ہے وہ بھی اُنہی میں سے ہے۔ اور جو اُن میں سے ہے وہ جہنم میں جانے والا ہے۔
صفوان کہتے ہیں: میں واپس آیا اور سارے اونٹ بیچ دیے اور جب یہ خبر ہارون کو پہنچی تو اس نے مجھے بُلوایا اور سوال کیا؛ مجھے خبر ملی ہے تم نے اپنے سارے اونٹ بیچ دیے، کیوں کیا تم نے یہ کام؟
میں نے جواب دیا: ہاں سارے اونٹ بیچ دیے کیوں کہ میں بوڑہا ہو گیا ہوں (اب کام کی ہمت نہیں ہوتی) اور میرے غلام بھی صحیح طرح سے کام نہیں کر پاتے۔
ہارون کو بہت غصہ آیا اور کہا: ہرگز ہرگز ایسا نہیں ہے تم نے موسی بن جعفر کے اشارہ پر یہ کام کیا ہے۔
میں نے کہا: موسی بن جعفر سے میرا کیا لینا دینا ہے۔
ہارون کہتا ہے: رہنے دو ان باتوں کو، واللہ اگر تمہاری میرے ساتھ دوستی نہ ہوتی تو تمہیں قتل کر دیتا۔
@AbodeofWisdom
💠بِسْمِ ٱللَّٰهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ💠
❇️“Should Allah visit you with some distress there is no one to remove it except Him; and should He bring you some good, then He has power over all things.”
❇️وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
❇️اگر خداوند زیانی به تو برساند، هیچ کس جز او نمیتواند آن را برطرف سازد! و اگر خیری به تو رساند، او بر همه چیز تواناست؛ (و از قدرت او، هرگونه نیکی ساخته است.)
❇️اگر خدا کی طرف سے تم کو کوئی نقصان پہنچ جائے تو اس کے علاوہ کوئی ٹالنے والا بھی نہیں ہے اور اگر وہ خیر دے دے تو وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے
📚Qur’an 6:17
@AbodeofWisdom
💠 Don't put down someone who is less religious than you
✳️ From Mohammad bin Hammad al-Khazzāz from Abd-ol Azīz Qarātīsī said Imām Šādiq (peace be with him) told me
❄️ Faith has ten stages like the steps of a ladder; to rise, one must climb one step after the other, one by one. He who possesses two degrees of faith should never say to the one who possesses only one degree that he does not have enough faith and so on, (and it should be such) until he reaches the tenth degree.
❄️One who is higher should not throw down the one below because the one above you can also throw you down. If you see one below, you should help him climb up higher gently and do not burden him with what he cannot lift up; he may break, and if one breaks a believer, he must recover him.” Meqdād was on eighth step, Abutdhar was on ninth step and Salmān e Farsi was on thenth step.
📖Kafi, 2:45
✳️محمد بن يحيى عن محمد بن أحمد، عن بعض أصحابه، عن الحسن بن عليا بن أبي عثمان، عن محمد بن عثمان، عن محمد بن حماد الخزاز، عن عبد العزيز القراطيسي قال: قال لي أبو عبد الله (عليه السلام):
❄️ يا عبد العزيز إن الايمان عشر درجات بمنزلة السلم يصعد منه مرقاة بعد مرقاة فلا يقولن صاحب الاثنين لصاحب الواحد لست علي شئ حتى ينتهي إلى العاشر،
❄️فلا تسقط من هو دونك فيسقطك من هو فوقك، وإذا رأيت من هو أسفل منك بدرجة فارفعه إليك برفق ولا تحملن عليه ما لا يطيق فتكسره، فإن من كسر مؤمنا فعليه جبره. وَ كَانَ اَلْمِقْدَادُ فِي اَلثَّامِنَةِ وَ أَبُو ذَرٍّ فِي اَلتَّاسِعَةِ وَ سَلْمَانُ فِي اَلْعَاشِرَةِ.
✳️عبد العزيز قراطيسي گويد: امام صادق (سلام الله عليه) بمن فرمود:
❄️ اي عبد العزيز براستي كه ايمان ده درجه است بمانند نردبان كه مي بايست پله پله از آن بالا رفت پس كسي كه در درجه دوم از ايمان قرار دارد به آنكه هنوز در پله اول است نبايد بگويد تو را ايماني نيست و همين طور(سومي به دومي)تا بدهمي برسد
❄️و آن را كه در درجه پايين از تو است نبايد از ايمان ساقطش كني (با بدرفتاري) لذا (كه اگر چنين باشد)آنكه در درجه بالاتر از تو است تو را ساقط خواهد كرد (يعني اگربدي كني بدي خواهي ديد). بلكه پايين تر از خود را كه با مهرباني بدرجه خودت برسان و آنچه را كه تواناييش را ندارد بر او تحميل مكن كه خواهد شكست و كسي كه مومني را بشكند بر او لازم است كه جبران اش كند و بهبودش سازد و مقداد در درجه هشتم بود و ابو ذر در نهم و سلمان در دهم.
✳️محمد بن خزاز نے عبدالعزیز قراطیسی سے روایت کیا ہے کہ جنہوں نے کہا امام صادق نے مجھ سے فرمایا:
❄️اے عبدالعزیز ایمان کے دس درجے ہیں جیسے سیڑھی کے دس پایدان ہوتے ہیں اور ایک کے بعد دوسرے پر چڑھا جاتا ہے، تو دوسرے درجے پر ہونے والے کو پہلے درجے والے سے نہیں کہنا چاہیے کہ تمھارے پاس تو ابھی ایمان نہیں ہے، اسی طرح سے دسویں درجے تک۔
❄️جو تمہارے نیچے ہے اُسے مت گرائو ورنہ تمہارے اوپر والا تمہیں گرائے گا۔ جب دیکھو کوئی تم سے ایک درجہ پیچھے ہے تو اسے دوستی اور پيار کے ساتھ اپنی طرف اوپر اُٹھائو لیکن اُس پر بوجھ مت بڑہائو جسے وہ برداشت نہ کر سکے اور شکست کھا جائے۔ اور اگر کوئی مومن كو شکست دے تو اُسے خود اسکی بھرپائی کرنی ہوگی۔ مقداد ايمان كے آٹھویں درجے پر، ابوذر نویں درجے پر، اور سلمان دسویں درجے پر تھے۔
@AbodeofWisdom
💎The Prophet (peace be with him and his progeny):
“Be trustable to one who considers you trustworthy, and do not betray one who betrays you.”
💎قال رسول الله ﷺ:
أدِّ الأَمانَةَ إلى مَنِ ائتَمَنَكَ و لاتَخُن مَن خانَكَ.
📖الاستبصار ، ج۳، ص ۵۳
💎پيامبر اکرم ﷺ:
با كسى كه تو را امين شمرده، امانتدارى كن، و به كسى كه به تو خيانت كرده، خيانت نكن.
💎پيامبر اکرم ﷺ:
امانت دار رہو اُس کے جو تم پر اعتماد کرے، اور خیانت نہ کرو اُس سے جو تم سے خیانت کرے۔
@AbodeofWisdom
💠It is He who accepts the repentance of His servants, and excuses their misdeeds and knows what you do.💠He answers [the supplications of] those who have faith and do righteous deeds and enhances them out of His grace. But as for the faithless, there is a severe punishment for them.
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
💠وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَعْفُو عَنِ السَّيِّئَاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ💠وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ وَالْكَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
الشورى٢٥-٢٦
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
💠او کسی است که توبه ي بندگانش را میپذیرد و بدیها را میبخشد، و آنچه را انجام میدهید میداند.💠و درخواست کسانی را که ایمان آورده و کارهای نیک انجام دادهاند میپذیرد و از فضل خود بر آنها میافزاید؛ امّا برای کافران عذاب شدیدی است!
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
💠اور وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کرتا ہے اور جانتا ہے جو تم کرتے ہو💠اور ان کی دعا قبول کرتا ہے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دیتا ہے او رکافروں کے لیے سخت عذاب ہے
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
@Join👉@AbodeofWisdom
Life may not be the feast you hoped for, but now that you have been invited to it, you should live a beautiful, useful, and free life from the bondage of your fellow human beings, and be thankful to the one who brought you to this carnival.
┄┅═══•✾💠✾•═══┅┄
شاید زندگی آن جشنی نباشد که آرزویش را داشتی اما حالا که به آن دعوت شدهای تا میتوانی زيبا و مفيد و آزاد از بردگي همنوعان خود زندگي كن و كسي كه تو را در اين جشن آورده ممنونش باش!
┄┅═══•✾💠✾•═══┅┄
زندگی شاید وہ جشن نہ ہو جو تُم چاہتے تھے، لیکن جب یہاں بُلائے ہی گئے ہو جتنا ہو سکتا ہے خوب صورت جِیو، دوسروں کے لیے مفید بنو اور اپنے جیسوں کی غلامی سے آزاد رہ کر زندگی گزارو. اور جو تمہیں یہاں لے کر آیا ہے اُس کے ممنوم و مشکور رہو.
Join here👉@AbodeofWisdom
💠Imām Sadiq (peace be with him) said:
🔷“The people of intellect are those who function through contemplation and reflection in order to inherit the love of God.
🔷When the love of God is inherited by the heart and enlightened through it, then recognizing the special attention from God enters the heart. When recognition of God’s special attention reveals upon the heart, it (the heart) will become the center of benefits.
🔷And whenever it becomes the place of benefits the heart will express wisdom, and whenever the heart expresses wisdom then it becomes the possessor of sagacity.
🔷Whenever it achieves the grade of sagaciousness, he will act with strength and power, and whenever he acts with strength he will understand the seven layers of skies.
🔷Whenever he arrives at this stage, he will enhance and upgrade contemplation through recognizing the special attention from God, (constantly pursuing) wisdom, and (only speaking) insightful language.
🔷Whenever he comes to this stage his desires and love will be for the Creator (God).
🔷When he has done this he arrives at such a high state, where he will perceive his Lord in his heart….
🔷Here, he will inherit wisdom but not in the way that the wise adopt it, and he will inherit knowledge but not in the manner that scholars grasp it, and he will inherit truth and veracity but not in the way that the sincere ones attain it.
🔷The wise adopt wisdom through silence, and the scholars endeavor tirelessly to grasp it, and the sincere attain truth and veracity through humility and continuous worship.
🔷Whoever acquires (the above) through such means will either lose and downgrade or upgrade in rank, however, they mostly downgrade and do not upgrade.
🔷It is because they did not uphold God’s rights and did not follow His commands. This is the description of those who are not truly conscious of God as they are supposed to be. And did not love Him as he ought to be loved.
🔷Therefore, do not be deceived and deluded by their prayers, fasts, and their oration and knowledge. ‘Indeed they are ‘frightened and escaping donkeys’ (Quran 74: 50).’”
💠امام صادق سلام اللہ علیہ نے فرمایا:
🔶عقل مند (اولوالالباب) وہ لوگ ہیں جنہوں نے غوروفکر سے کام لیا، اور اسی غوروفکر سے پرودگار کی محبت کی وراثت کو پا لیا۔
🔶جب پروردگار کی محبت، دل میں آ ہی گئی اور دل اس سے روشن ہو گیا، تب پروردگار کا لطف و کرم اور مہربانی بھی دریافت ہوگی. اور جب پروردگار کا لطف نازل ہوتا ہے تو دل فایدوں (فوائد) کا مرکز بن جاتا ہے۔
🔶اور جب دل فایدوں کا مرکز بنتا ہے تو وہ حکمت سے/کی بات کرتا ہے اور جب دل حکمت و عقلمندی کے ذریعہ سے بات کرتا ہے تو فہم و شعور و فراست کا حامل بن جاتا ہے۔
🔶جب دل میں فہم و فراست پیدا ہوتی ہے تو ایسا انسان قدرت اور قوت کے ساتھ عمل کرتا ہے اور جب وہ قدرت کے ساتھ عمل کرتا ہے تو ساتوں آسمانوں کو پہچان لیتا ہے۔
🔶جب وہ شخص اس مقام تک پہنچ جاتا ہے تو اُسکی فکر مُنقلب (عالی) ہو جاتی ہے، جو پروردگار کے لطف و کرم، حکمت اور ویسے ہی بیان میں غرق ہوتی ہے۔
🔶اور جب وہ اس حالت کو پا لے تو اسکی خواہشات، شہوتیں اور محبتیں فقط پروردگار سے جڑ جائیں گی۔
🔶جب وہ اوپر بیان شدہ امور کو انجام دے چُکا، پھر وہ عظیم مقامات کو حاصل کر لیتا ہے، اور اب وہ اپنے دل میں پروردگار کا مشاہدہ کرتا ہے۔
🔶یہاں وہ حکمت (گہری سمجھ) کی وراثت کو حاصل کرے گا لیکن نہ اُس طرح جیسے حُکما حاصل کرتے ہیں۔ علم کی وراثت کو پا جائے گا لیکن نہ اس طرح جیسے علماء وارث ہیں، اور سچائی و صداقت کی وراثت کو بھی حاصل کرے گا لیکن نہ اس طرح جیسے سچے و صداقت والے لوگ وارث ہیں۔
🔶توجہ رہے، حُکما نے خاموشی اور سکوت سےحکمت کی وراثت پائی ہے۔ علماء نے سعی اور کوشش کرکے علم حاصل کیا ہے اور سچے لوگوں نے خشوع اور لمبی عبادتوں کے ذریعے صدق و سچائی کے مقام کو حاصل کیا ہے۔
🔶اب جس نے اس راہ کو اپنایا، یا تو ڈوب جائے گا یا اونچا مقام حاصل کرے گا، تاہم زیادہ تر لوگ ان مقامات سے تنزلی پاتے ہیں اور اوپر نہیں جاتے۔
🔶کیونکہ انہوں نے پروردگار کے حق کی نافرمانی کی اور اس کے احکامات کو انجام نہ دیا۔ یہ ان لوگوں کی صفت ہے جنہوں نے پروردگار کو اچھی طرح نہیں پہچانا اور اس سے اس طرح محبت نہیں کی جس کا وہ حق دار ہے۔
🔶لہذا ایسے لوگوں کے نماز و روزہ سے دھوکا مت کھانا اور ان کے علم و بیان سے گمراہ نہ ہونا “فإنهم حُمُرٌ مُسْتَنْفِرَةٌ” (گویا وہ بدکے ہوئے گدھے ہیں)۔
https://t.me/AbodeofWisdom/8642
حضرت آیت اللہ سید ساجد علی نقوی
مجھے حیرت ہے اور سمجھ میں نہیں آتی کہ آپ جب بھی آپ اپنے بچوں کو مروجہ تعلیم میں ڈالتے ہیں تو وہاں سرٹیفیکٹ ہوتا ہے، ڈپلومہ اور ڈگری ہوتی ہے. اگلے مراحل طے کرکے لوگ ماسٹر اور پی ایچ ڈی تک پہنچتے ہیں. کوئی معیار مقرر ہیں. لیکن مذہب میں آپ کے پاس کوئی معیار نہیں ہے!
جو شخص آئے، کیا حیثیت ہے، پڑھا کیا ہے، اسکی (علمي) حیثیت کیا ہے، تعلیم کہاں سے حاصل کی ہے اور کتنی حاصل کی ہے؟ کیا اس کے پاس کوئی سند، کوئی ڈگری یا کوئی مدرک ہے يا نہیں؟ یہ بھی نہیں پوچھا جاتا اور حتی وہ (منبر پر) جو کچھ کہے اس کے بارے میں بھی کوئی نہیں پوچھتا.
(یہ سب) اس لیے ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں علم کی کمی ہے، آل محمد کے علوم (روایات اور اقدار) سے استفادہ کی کمی ہے!
وہ لوگ جو اجتہاد کا مفہوم نہیں سمجھتے، وہ اجتہادی مسائل کے اندر رائے دیتے ہیں اور لوگ سنتے ہیں، اور داد بھی دیتے ہیں.
بہت کمزوری ہے، ہمیں اپنی (علمی اور اخلاقی) کمزوریوں کو دور کرنا چاہیے!
Ayatollah Sayyed Sajid Ali Naqvi:
I am amazed and don’t understand that when you put your children in conventional education, they have certificates, diplomas and degrees. They then go on to the advanced stages and reach Master's and Ph.D. There are standards that are set. But when it comes to religion, why you have no such standards!
(You do not ask) the person who come to the pulpit , what is his status, what has he studied, what is his academic status, where did he get his education and how many years did he spend? Do you ask if he has a certificate, a degree, an evidence (if he attended the Hawza) or not? This question is never asked and no one even ask about whatever (right or wrong) that person says on the pulpit.
All of this is because there is a lack of knowledge and education in our society, a lack of benefiting from the teachings (traditions and values) of the Prophet and his Household!
Those who do not understand the meaning of ijtihad, they give opinions on ijtihadi issues and people listen, and even praise them.
There is so much weakness, we must work and strive to remove our (moral and educational) deficiencies!
[https://t.me/AbodeofWisdom
Join👇🏻عضويت
https://t.me/AbodeofWisdom
Imam Ja’far al-Sadiq (peace be on him) said to one of his companions: ‘O Muhzim, our Shi’ah is the one whose voice does not surpass his hearing, and whose grudges does not exceed his hands. He does not praise anyone who curses us, nor does he sit with one who finds faults with us, nor bother to argue with one who says bad to us. When he meet a believer, he honors, support and help him, and when he meets an ignorant person, he steers well away from him. Our Shi’ah are such that they would not growl at anyone like a dog, nor be greedy for anything like a crow, nor ask an enemy of ours for anything, even if they were to die hungry.
📚’Combat With The Self’, P. 37
—-عربي—-
عن مهزم الأسدي قال: قال أبو عبد الله عليه السلام: يا مهزم شيعتنا من لا يعدو صوته سمعه، ولا شحناه يديه، ولا يمتدح بنا معلنا، ولا يجالس لنا عائبا، ولا يخاصم لنا قاليا، وان لقى مؤمنا أكرمه، وان لقى جاهلا هجره " إلى أن قال: " شيعتنا من لا يهر هرير الكلب، ولا يطمع طمع الغراب، ولا يسأل عدونا وان مات جوعا الحديث.
—-اردو—-
مہزم اسدي، حضرت امام جعفر الصادق علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں: اے مہزم! ہمارا شیعہ وہ ہے جس کی آواز اس کے کان سے آگے نہ جائے (آہستہ بات کرنے والا ہو)، اس کی دشمنی اس کے ہاتھوں سے آگے نہ بڑھے (غصہ میں دوسروں سے زیادتی نہ کرے) اور جو ہمیں بُرا کہتے ہیں اُنکی تعریفیں نہ کرے. اور ہماری عیب جوئی کرنے والے کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا نہ رکھے. جو ہمارے خلاف باتیں کرتے ہیں اُن سے جھگڑا نہ کرے. جب کسی مومن سے ملے تو اس پر جان نچھاور کرے. اور اگر کسی جاہل سے ملے تو اسے چھوڑ دے (کنارہ اختیار کرلے). ہمارا شیعہ وہ ہے جو نہ تو (غصے میں) کتے کی طرح غُراتا ہے، اور نہ کوّے کی طرح طمع و لالچ کرے اور جو بھوک کی شدت سے مر تو جائے مگر ہمارے دشمن سے سوال نہ کرے.
Join🔰عضويت
https://t.me/AbodeofWisdom
💠 Imām Ali (peace be with him):
🔹 “‘After me there will be dark, blind, obscure afflictions. No one will be saved from them other than a person who is not cared about [by the people].’
He was asked: ‘And who is the one who is not cared about, O Master of the Faithful?’
He replied, ‘He who people do not know about what is inside his self.’”
📚The Scale of Wisdom, p. 943, no.5435
📚Ma’ani al-Akhbār, p. 166, no. 1
💠 الامام علي (عليه السلام):
🔹 انّ بعدي فتنا مظلمة عمياء مشككّة، لا يبقىٰ فيها الّا النّومة: قل: و ما النّومة يا أمير المؤمنين؟ قال: الذي يدري النّاس ما في نفسه
💠 امیرالمومنین امام علی علیہ السلام:
🔹 میرے بعد تاریک، اندھے، اور مشکوک فتنے ظاہر ہونگے. کوئی شخص بھی ان سے محفوظ نہیں رہے گا مگر وہ جس کی پرواہ نہیں کی جاتی.
پوچھا گیا: اے امیرالمومنین! وہ کون ہے جس کی پرواہ نہیں کی جاتی؟
فرمایا: وہ جس کے بارے میں لوگ نہیں جانتے کہ اس کے نفس میں کیا ہے. (جس کی حالات کے متعلق رائے کو کوئی دوسرا شخص نہیں جانتا)
Join🔰
https://t.me/AbodeofWisdom
💠Imam al-Hasan (peace be with him) said:
🔹”He who seeks worship should purify himself for it.
🔹Decline the recommendable rites if they injure the obligatory ones.
🔹Conviction is refuge for safety.
🔹He who considers the long journey (life after death), will surely prepare for it.
🔹The intelligent should not cheat those who seek his advice.
🔹Between you and admonition is the veil of haughtiness.
🔹Knowledge invalidates the excuses of the learner.
🔹Every anticipated (one) asks for respite, and every procrastinator busies himself with negligence.
📚Tuhaf ul-Uqool, p. 275
💎الامام الحسن علیہ السلام:
🔹إن طلب العبادۃ تزکی لھا
🔹إذا أضرت النوافل بالفریضۃ فارفضوھا
🔹الیقین معاذ للسلامۃ
🔹من تذکر بعد السفر اعتد
🔹ولا یغش العاقل من استنصحہ
🔹بینکم و بین الموعظۃ حجاب العزۃ
🔹قطع العلم عذر المتعلمین
🔹کل معاجل یسأل النظرۃ وکل مؤجل یتعلل بالتسویف.
📚تحف العقول، ص. ٢٧٥
💎امام حسن مجتبی سلام اللہ علیہ:
🔹جو کوئی علم کا طلبگار ہے اسے پہلے خود کو پاک کرنا چاہئیے.
🔹مستحبات کو ترک کرو اگر وہ واجبات کی ادائیگی میں مشکل پیدا کرتے ہیں.
🔹یقین، سلامتی کی پناہ گاہ ہے.
🔹جو کوئی سفر (انجام) کے متعلق جانتا ہے تو وہ اس کے لیے تیاری کرتا ہے.
🔹عقلمند کو ان لوگوں کو دھوکہ نہیں دینا چاہئیے جو اس سےنصیحت طلب کرتے ہیں.
🔹تمہارے اور وعظ و نصیحت کے درمیان تکبر کا پردہ حائل ہے.
🔹علم، متعلم (طالب علم) کے عذر اور بہانوں کو ختم کردیتا ہے.
🔹ہر گرفت میں آجانے والا مہلت کا طلبگار ہے اور جس کو مہلت دی گئی ہے وہ ٹال مٹول اور تاخیر کررہا ہے.
@AbodeofWisdom
❇️The Prophet (peace be with him and his progeny) said that Allah said: “Any creature of Mine who resorts to and clings to any one beside Me, I will disconnect His access to the doors of the Heavens and the Earth, and when he seeks from Me I will reject him, and when he calls Me I will not answer him.”
💎پيامبر اکرم صلى الله عليه و آله فرمودند : قالَ اللّه ُ عزّ و جلّ : ما مِن مَخلوقٍ يَعتَصِمُ بمخلوقٍ دُوني إلاّ قَطَعتُ أسبابَ السماواتِ و أسبابَ الأرضِ مِن دُونِهِ ، فإن سَألَني لَم اُعطِهِ و إن دَعاني لَم اُجِبْهُ.
💎خداوند عزّ و جلّ فرموده است: هر مخلوقى كه به كسى جز من متوسل شود، دستش را از اسباب آسمانها و زمين كوتاه كنم و آن گاه چون چيزى از من بخواهد، عطايش نكنم و چون مرا بخواند، پاسخش ندهم.
💎رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ:
خداوند عزوجل فرماتا ہے: میری مخلوق میں سے جو کوئی میرے سوا کسی اور سے متوسل ہو، تو میں اس کے لیے آسمانوں اور زمین کے اسباب کو منقطع کردوں گا، اور جب وہ مجھ سے کچھ طلب کرے گا تو عطا نہیں کروں گا، اور جب مجھے پکارے گا تو میں جواب نہیں دوں گا.
📖بحار الأنوار،ج۹۳،ص۳۰۴،ح۳۹
@AbodeofWisdom
💠 Imām Ali (peace be with him):
🔹 “‘After me there will be dark, blind, obscure afflictions. No one will be saved from them other than a person who is not cared about [by the people].’
He was asked: ‘And who is the one who is not cared about, O Master of the Faithful?’
He replied, ‘He who people do not know about what is inside his self.’”
📚The Scale of Wisdom, p. 943, no.5435
📚Ma’ani al-Akhbār, p. 166, no. 1
💠 الامام علي (عليه السلام):
🔹 انّ بعدي فتنا مظلمة عمياء مشككّة، لا يبقىٰ فيها الّا النّومة: قل: و ما النّومة يا أمير المؤمنين؟ قال: الذي يدري النّاس ما في نفسه
💠 امیرالمومنین امام علی علیہ السلام:
🔹 میرے بعد تاریک، اندھے، اور مشکوک فتنے ظاہر ہونگے. کوئی شخص بھی ان سے محفوظ نہیں رہے گا مگر وہ جس کی پرواہ نہیں کی جاتی.
پوچھا گیا: اے امیرالمومنین! وہ کون ہے جس کی پرواہ نہیں کی جاتی؟
فرمایا: وہ جس کے بارے میں لوگ نہیں جانتے کہ اس کے نفس میں کیا ہے. (جس کی حالات کے متعلق رائے کو کوئی دوسرا شخص نہیں جانتا)
Join🔰
https://t.me/AbodeofWisdom
✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃✨🍃
💠💠💠 💠💠﷽💠💠💠💠💠💠
💠Master of the Believers Imam Ali (peace be with him) said:
“Do not betray a man who trusts you, even if he betrays you. And do not disclose his secrets even if he discloses yours.”
📚 The Scale of Wisdom, p. 115, no. 611
💎الإمام علي عليه السلام:
لا تَخُنْ مَنِ ائْتَمَنَكَ وإنْ خانَكَ، ولا تُذِعْ سِرَّهُ وإن أذَاعَ سِرَّكْ.
💎امیرالمومنین عليه السلام فرمودند :
به كسى كه تو را امين قرار داده است خيانت مكن هر چند او به تو خيانت كرده باشد، و راز او را فاش مساز اگر چه او راز تو را فاش ساخته باشد.
📖بحار الأنوار،ج۷۷،ص۲۰۸،ح۱
💎امیرالمومنین امام علی سلام اللہ علیہ نے فرمایا:
اُس آدمی سے خیانت نہ کرو جو تم پر بھروسہ کرتا ہے اگرچہ وہ تم سے خیانت ہی کیوں نہ کرے. اور کبھی اس کے راز کو افشا نہ کرو چاہے وہ تمہارے راز ظاہر کرے.
Join🔰
https://t.me/AbodeofWisdom
💠 Don't put down someone who is less religious than you
✳️ From Mohammad bin Hammad al-Khazzāz from Abd-ol Azīz Qarātīsī said Imām Šādiq (peace be with him) told me
❄️ Faith has ten stages like the steps of a ladder; to rise, one must climb one step after the other, one by one. He who possesses two degrees of faith should never say to the one who possesses only one degree that he does not have enough faith and so on, (and it should be such) until he reaches the tenth degree.
❄️One who is higher should not throw down the one below because the one above you can also throw you down. If you see one below, you should help him climb up higher gently and do not burden him with what he cannot lift up; he may break, and if one breaks a believer, he must recover him.” Meqdād was on eighth step, Abutdhar was on ninth step and Salmān e Farsi was on thenth step.
📖Kafi, 2:45
✳️محمد بن يحيى عن محمد بن أحمد، عن بعض أصحابه، عن الحسن بن عليا بن أبي عثمان، عن محمد بن عثمان، عن محمد بن حماد الخزاز، عن عبد العزيز القراطيسي قال: قال لي أبو عبد الله (عليه السلام):
❄️ يا عبد العزيز إن الايمان عشر درجات بمنزلة السلم يصعد منه مرقاة بعد مرقاة فلا يقولن صاحب الاثنين لصاحب الواحد لست علي شئ حتى ينتهي إلى العاشر،
❄️فلا تسقط من هو دونك فيسقطك من هو فوقك، وإذا رأيت من هو أسفل منك بدرجة فارفعه إليك برفق ولا تحملن عليه ما لا يطيق فتكسره، فإن من كسر مؤمنا فعليه جبره. وَ كَانَ اَلْمِقْدَادُ فِي اَلثَّامِنَةِ وَ أَبُو ذَرٍّ فِي اَلتَّاسِعَةِ وَ سَلْمَانُ فِي اَلْعَاشِرَةِ.
✳️عبد العزيز قراطيسي گويد: امام صادق (سلام الله عليه) بمن فرمود:
❄️ اي عبد العزيز براستي كه ايمان ده درجه است بمانند نردبان كه مي بايست پله پله از آن بالا رفت پس كسي كه در درجه دوم از ايمان قرار دارد به آنكه هنوز در پله اول است نبايد بگويد تو را ايماني نيست و همين طور(سومي به دومي)تا بدهمي برسد
❄️و آن را كه در درجه پايين از تو است نبايد از ايمان ساقطش كني (با بدرفتاري) لذا (كه اگر چنين باشد)آنكه در درجه بالاتر از تو است تو را ساقط خواهد كرد (يعني اگربدي كني بدي خواهي ديد). بلكه پايين تر از خود را كه با مهرباني بدرجه خودت برسان و آنچه را كه تواناييش را ندارد بر او تحميل مكن كه خواهد شكست و كسي كه مومني را بشكند بر او لازم است كه جبران اش كند و بهبودش سازد و مقداد در درجه هشتم بود و ابو ذر در نهم و سلمان در دهم.
✳️محمد بن خزاز نے عبدالعزیز قراطیسی سے روایت کیا ہے کہ جنہوں نے کہا امام صادق نے مجھ سے فرمایا:
❄️اے عبدالعزیز ایمان کے دس درجے ہیں جیسے سیڑھی کے دس پایدان ہوتے ہیں اور ایک کے بعد دوسرے پر چڑھا جاتا ہے، تو دوسرے درجے پر ہونے والے کو پہلے درجے والے سے نہیں کہنا چاہیے کہ تمھارے پاس تو ابھی ایمان نہیں ہے، اسی طرح سے دسویں درجے تک۔
❄️جو تمہارے نیچے ہے اُسے مت گرائو ورنہ تمہارے اوپر والا تمہیں گرائے گا۔ جب دیکھو کوئی تم سے ایک درجہ پیچھے ہے تو اسے دوستی اور پيار کے ساتھ اپنی طرف اوپر اُٹھائو لیکن اُس پر بوجھ مت بڑہائو جسے وہ برداشت نہ کر سکے اور شکست کھا جائے۔ اور اگر کوئی مومن كو شکست دے تو اُسے خود اسکی بھرپائی کرنی ہوگی۔ مقداد ايمان كے آٹھویں درجے پر، ابوذر نویں درجے پر، اور سلمان دسویں درجے پر تھے۔
@AbodeofWisdom
الكتب والمواضيع والآراء فيها لا تعبر عن رأي الموقع
تنبيه: جميع المحتويات والكتب في هذا الموقع جمعت من القنوات والمجموعات بواسطة بوتات في تطبيق تلغرام (برنامج Telegram) تلقائيا، فإذا شاهدت مادة مخالفة للعرف أو لقوانين النشر وحقوق المؤلفين فالرجاء إرسال المادة عبر هذا الإيميل حتى يحذف فورا:
alkhazanah.com@gmail.com
All contents and books on this website are collected from Telegram channels and groups by bots automatically. if you detect a post that is culturally inappropriate or violates publishing law or copyright, please send the permanent link of the post to the email below so the message will be deleted immediately:
alkhazanah.com@gmail.com