*Hadith Database Project*
A collection of over 37,000 hadith. Arabic & English translation.
The developer asks for your Du'ās
@AbodeofWisdom
💠 💠 💠💠﷽💠💠 💠 💠
🟦Imam Redha (peace be with him):
🥏He who takes lesson becomes clear-sighted;
🥏he who is clear-sighted understands;
🥏and he who understands becomes wise scholar”
🟦امام رضا (علیه السلام):
🥏مَن اعتَبَرَ أبصَرَ
🥏وَ مَن أبصَرَ فَهِمَ،
🥏وَ مَن فَهِمَ عَلِمَ.
📖میزان الحکمه، ح 22136
🟦امام رضا (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
🥏جس نے عبرت حاصل کی، صاحب بصیرت بنا
🥏جس نے بصیرت اختیار کی، صاحب فہم بنا
🥏اور جو سمجھ دار بنا وہ عالم بنا
🟦امام رضا (سلام اللہ عليه) فرمود:
🥏کسی كه عبرت گرفت اهل بصیرت شد
🥏و کسی كه اهل بصیرت شد صاحب فهم شد
🥏و هر کس كه صاحب فهم شد دانا گشت.
💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠
💠 💠 💠💠﷽💠💠 💠 💠
🟦Imam Redha (peace be with him):
🥏He who takes lesson becomes clear-sighted;
🥏he who is clear-sighted understands;
🥏and he who understands becomes wise.”
🟦امام رضا (علیه السلام):
🥏مَن اعتَبَرَ أبصَرَ
🥏وَ مَن أبصَرَ فَهِمَ،
🥏وَ مَن فَهِمَ عَلِمَ.
📖میزان الحکمه، ح 22136
🟦امام رضا (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
🥏جسنے عبرتیں حاصل کیں وہ صاحب بصیرت بنا
🥏پھر جسنے بصیرت اختیار کی وہ صاحب فہم بنا
🥏اور جو سمجھ دار بنا وہ عالم بنا۔
🟦امام رضا (سلام اللہ علیہ) فرمود:
🥏کسی کہ عبرت گرفت اہل بصیرت شد
🥏و کسی کہ اہل بصیرت شد صاحب فہم شد
🥏و ہر کس كه صاحب فہم شد دانا گشت.
💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠
💠 💠 💠💠﷽💠💠 💠 💠
🟦Imam Redha (peace be with him):
🥏He who takes lesson becomes clear-sighted;
🥏he who is clear-sighted understands;
🥏and he who understands becomes wise scholar”
🟦امام رضا (علیه السلام):
🥏مَن اعتَبَرَ أبصَرَ
🥏وَ مَن أبصَرَ فَهِمَ،
🥏وَ مَن فَهِمَ عَلِمَ.
📖میزان الحکمه، ح 22136
🟦امام رضا (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
🥏جس نے عبرت حاصل کی، صاحب بصیرت بنا
🥏جس نے بصیرت اختیار کی، صاحب فہم بنا
🥏اور جو سمجھ دار بنا وہ عالم بنا
🟦امام رضا (سلام اللہ عليه) فرمود:
🥏کسی كه عبرت گرفت اهل بصیرت شد
🥏و کسی كه اهل بصیرت شد صاحب فهم شد
🥏و هر کس كه صاحب فهم شد دانا گشت.
💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠 💠
🔷How was Imam Ali in his time and society ?
💠 Imam Baqir describes the master of believers, Imam Ali (peace be with them both):
✅"I swear by God that Ali ate and sat like servants.
✅ If he bought two clothes, he gave the better one to his servant and took the rough one for himself.
✅ He ruled for five years, not once did he build bricks upon bricks and clay upon clay, nor buy even a small lot of land, for himself.
✅ After his martydom, he did not leave behind any Dinar or Dirham (wealth) for his inheritor.
✅ He would feed the people wheat bread and meat, but reserved himself to barley bread, vinegar, and olives.
✅ Never did he encounter two good deeds, but that he chose the harder one for himself.
✅ From his hard working arms, and sweaty forehead, he bought thousands of slaves and released them (freed them) in the name of God".
📚Wasail al Shia, vol. 1 p. 66
📚 Majma'ol Bayan, vol. 9, p. 88
🔷امام علی (سلام الله عليه) در جامعه چگونه زيست ؟
💠امام محمد باقر علیهالسلام در توصیف امیرالمومنین امام علی علیهالسلام فرمودند:
✅ سوگند به خدا، همانا علی همچون بردهها غذا میخورد و مینشست.
✅اگر دو لباس میخرید، لباس بهتر را به غلامش میداد و لباس پستتر را خود میپوشید.
✅ او پنج سال حکومت کرد؛ اما آجری روی آجر و خشتی روی خشت قرار نداد و قطعه زمینی برای خود نخرید.
✅ بعد از شهادتش دینار و درهمی از خود به ارث نگذاشت.
✅ او نان گندم و گوشت را به مردم میداد و خود به خانه بر میگشت و نان جو و سرکه و زیتون میخورد.
✅ هیچ گاه با دو کار خداپسندانه روبهرو نمیشد، مگر آنکه کار سختتر را انتخاب میکرد.
✅ علی از ثمره زحمت بازو و عرق جبین خویش، هزار برده خرید و در راه خدا آزاد کرد.
📚وسائل الشیعه، جلد ۱، صفحه ۶۶
📚مجمع البیان، جلد ۹، صفحه ۸۸
🔷امام علی (سلام اللہ علیہ) نے اپنے وقت میں کیسے زندگی گزاری؟
💠حضرت باقر نے امیرالمومنین کے بارے میں فرمایا ہے:
✅خدا کی قسم امام علی اغلاموں کی طرح بیٹھتے اور کھانا کھاتے تھے۔
✅اور اگر دو لباس خریدتے تو بہتر والا غلام کو دیتے اور کمتر والا خود رکھتے تھے۔
✅مولا نے پانچ سال حکومت کی لیکن ایک اینٹ اور ایک پتتھر گھر گھر بنایے کے کیے جمع نہ کیا، اور نہ کوئی زمین خریدی۔
✅علی نے اپنی شہادت کے بعد درہم اور دینار کی میراث نہ چھوڑی۔
✅گندم (گیہوں) کی روٹی اور گوشت لوگوں میں تقسیم کرتے اور خود گھر آ کر جَو کی روٹی، سرکہ اور زیتون سے کھانا کھاتے تھے۔
✅جب دو کاموں کے درمیان ایک کو انتخاب کیا تو سخت تر کو اپنے لیے چُنا۔
✅علی نے زحمت بازو سے اور پسینہ بہا کر پیسا کمایا اور اِس پیسے سے ہزار غلام خرید کر آزاد کیے۔
@AbodeofWisdom
🔷How was Imam Ali in his time and society ?
💠 Imam Baqir describes the master of believers, Imam Ali (peace be with them both):
✅"I swear by God that Ali ate and sat like servants.
✅ If he bought two clothes, he gave the better one to his servant and took the rough one for himself.
✅ He ruled for five years, not once did he build bricks upon bricks and clay upon clay, nor buy even a small lot of land, for himself.
✅ After his martydom, he did not leave behind any Dinar or Dirham (wealth) for his inheritor.
✅ He would feed the people wheat bread and meat, but reserved himself to barley bread, vinegar, and olives.
✅ Never did he encounter two good deeds, but that he chose the harder one for himself.
✅ From his hard working arms, and sweaty forehead, he bought thousands of slaves and released them (freed them) in the name of God".
📚Wasail al Shia, vol. 1 p. 66
📚 Majma'ol Bayan, vol. 9, p. 88
🔷امام علی (سلام الله عليه) در جامعه چگونه زيست ؟
💠امام محمد باقر علیهالسلام در توصیف امیرالمومنین امام علی علیهالسلام فرمودند:
✅ سوگند به خدا، همانا علی همچون بردهها غذا میخورد و مینشست.
✅اگر دو لباس میخرید، لباس بهتر را به غلامش میداد و لباس پستتر را خود میپوشید.
✅ او پنج سال حکومت کرد؛ اما آجری روی آجر و خشتی روی خشت قرار نداد و قطعه زمینی برای خود نخرید.
✅ بعد از شهادتش دینار و درهمی از خود به ارث نگذاشت.
✅ او نان گندم و گوشت را به مردم میداد و خود به خانه بر میگشت و نان جو و سرکه و زیتون میخورد.
✅ هیچ گاه با دو کار خداپسندانه روبهرو نمیشد، مگر آنکه کار سختتر را انتخاب میکرد.
✅ علی از ثمره زحمت بازو و عرق جبین خویش، هزار برده خرید و در راه خدا آزاد کرد.
📚وسائل الشیعه، جلد ۱، صفحه ۶۶
📚مجمع البیان، جلد ۹، صفحه ۸۸
🔷امام علی (سلام اللہ علیہ) نے اپنے وقت میں کیسے زندگی گزاری؟
💠حضرت باقر نے امیرالمومنین کے بارے میں فرمایا ہے:
✅خدا کی قسم امام علی غلاموں کی طرح بیٹھتے اور کھانا کھاتے تھے۔
✅ اگر دو لباس خریدتے تو بہتر والا غلام کو دیتے اور کمتر والا خود رکھتے تھے۔
✅مولا نے پانچ سال حکومت کی لیکن ایک اینٹ اور ایک پتتھر گھر بنانے کے کیے جمع نہ کیا، اور نہ کوئی زمین خریدی۔
✅علی نے اپنی شہادت کے بعد درہم اور دینار کی میراث نہ چھوڑی۔
✅گندم (گیہوں) کی روٹی اور گوشت لوگوں میں تقسیم کرتے اور خود گھر آ کر جَو کی روٹی، سرکہ اور زیتون سے کھانا کھاتے تھے۔
✅جب دو کاموں کے درمیان ایک کو انتخاب کیا تو سخت تر کو اپنے لیے چُنا۔
✅علی نے زحمت بازو سے اور پسینہ بہا کر پیسا کمایا اور اِس پیسے سے ہزار غلام خرید کر آزاد کیے۔
@AbodeofWisdom
🔶 A very precious clip of Āyatollāh Emam Khomeini رضوان الله تعالي عليه who shook the roots of tyranny, revitalized the teachings of Islam back to the life, and directed the world’s attention to the Qurān and Ahlebayt (peace be with them).
🔶 فیلم کمتر دیده شدهای از اندرونی آیتالله امام خمینی و اوقات شخصی اش که توسط عروسشان ضبط شده است، امامي كه تعليمات اسلام را احيا كرد، ريشه طاغوت را كند و قرآن و اهلبيت اطهار را به جهانيان شناساند.
🔶 ایک قيمتي فيلم مرحوم آیت اللہ امام خمینی کی خصوصی زندگی سے متعلق. وہ امام خمینی کہ جس نے تعلیمات اسلام کو زندہ کیا، طاغوت کی جڑوں کو اُکھاڑ پھینکا اور قرآن و اہلبیت اطہار کو دنیا والوں کو پہچنوایا۔
Join👇
@AbodeofWisdom
💠It is He who accepts the repentance of His servants, and excuses their misdeeds and knows what you do.💠He answers [the supplications of] those who have faith and do righteous deeds and enhances them out of His grace. But as for the faithless, there is a severe punishment for them.
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
💠وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَعْفُو عَنِ السَّيِّئَاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ💠وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ وَالْكَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
الشورى٢٥-٢٦
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
💠او کسی است که توبه ي بندگانش را میپذیرد و بدیها را میبخشد، و آنچه را انجام میدهید میداند.💠و درخواست کسانی را که ایمان آورده و کارهای نیک انجام دادهاند میپذیرد و از فضل خود بر آنها میافزاید؛ امّا برای کافران عذاب شدیدی است!
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
💠اور وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کرتا ہے اور جانتا ہے جو تم کرتے ہو💠اور ان کی دعا قبول کرتا ہے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دیتا ہے او رکافروں کے لیے سخت عذاب ہے
┄┅════••✾🟡✾••════┅┄
@Join👉@AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله،
فإن الفقه مفتاح البصيرة،
وتمام العبادة،
والسبب إلى المنازل الرفيعة
والرتب الجليلة في الدين والدنيا،
وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب،
ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله، فإن الفقه مفتاح البصيرة، وتمام العبادة، والسبب إلى المنازل الرفيعة والرتب الجليلة في الدين والدنيا، وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب، ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله، فإن الفقه مفتاح البصيرة، وتمام العبادة، والسبب إلى المنازل الرفيعة والرتب الجليلة في الدين والدنيا، وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب، ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله، فإن الفقه مفتاح البصيرة، وتمام العبادة، والسبب إلى المنازل الرفيعة والرتب الجليلة في الدين والدنيا، وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب، ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
Ayatollah Motahari stated:
“The eighth Imām told one of his followers (Shīah): ‘Enliven our mission. Enliven the mission of our guardianship.’ He asked the Imām how we could enliven your mission?
The Imām commanded him:
Understand our sayings and spread it by your actions and words
(1) the reality of our statements,
(2) the beauty of our speech,
(3) and the way of our lifestyle.
This is enlivening our mission.’”
📚”Dah Goftar”, p. 144
شہید آیت اللہ مطہری:
امام ہشتم علی ابن موسی الرضا علیہم السلام نے اپنے ایک شیعہ سے فرمایا:
“احیوا أمرنا” یعنی ہمارے امر و ہدف اور ولایت کو زندہ کرو. صحابی نے امام سے پوچھا کہ ہم آپکے امر کو کیسے اور کس طرح زندہ کریں؟
امام رضا نے فرمایا:
(۱) ہماری حدیثوں کے حقائق کو جانو،
(۲) ان کی خوبصورتی کو سمجھو،
(۳) اور ہماری طرز زندگی کو سمجھو اور اس کو دوسروں تک پہنچائو۔
یہ ہمارے امر اور ہدف کو زندہ کرنا ہے۔
Join🔰عضويت
https://t.me/AbodeofWisdom
💠 What is the Difference between Fatima Zahra and other women?
📍Answer by Ayatollah Fadlallah
💠 The difference is that Fatimah (peace be with her) possessed a degree of spiritual depth in her personality that made her a manifestation of the message. Most women with a mission have a commitment to the message which comes from outside of themselves. By contrast, for Fatimah (peace be with her) it came from inside her mind and heart and soul, because she lived the whole of her life with the message and under the wing of the Messenger of Allah (peace be with him and his Progeny), and then opened herself up to the full vigor of the message in the House of Ali (peace be with him), and moved dynamically in the emotion of the message with Hasan and Husain (peace be with them). Therefore, she lived the message. This is the difference between depth and shallowness. You cannot find anything in her personal life that speaks of leisure of purposelessness. This is what makes her a role model - the ultimate role model.
سوال: حضرت فاطمہ زھرا (سلام اللہ عليہا) اور دوسري عام خواتين ميں کيا فرق ہے؟
جواب: حضرت زھرؑا اور دوسري خواتين ميں يہ فرق ہے کہ وہ اپني شخصيت ميں ايک خاص روحاني اور معنوي گہرائي کي حامل تھيں، جس نے انہيں رسالت کا مظہر بنايا۔ بہت سي خواتين جو کسي مقصد کي راہ ميں کوشاں ہيں، ان کا اس مقصد سے عزم اور وابستگي ايسي ہے جو ان کي ذات کے اندر سے ظاہر نہيں ہوتي بلکہ بيروني عوامل کا نتيجہ ہيں ۔ اس کے برعکس حضرت فاطمہ زھرا عليہالسلام کے ليے يہ عزم ان کے ذھن، اور روح و قلب کے اندر سے آيا کيونکہ انہوں نے اپني تمام تر زندگي رسالت اور رسول اللہﷺ کے سائے ميں بسر کي، اور پھر اميرالمومنينؑ کے گھر ميں اپنے آپ کو اس پيغام کي تبليغ کے لئے پوري قوت کے ساتھ پيش کيا، اور اپنے بيٹوں امام حسنؑ اور امام حسينؑ کے ہمراہ ترويج رسالت کي راہ ميں جوش و ولولہ کے ساتھ متحرک رہيں۔ لہذا، حضرت زھرؑا نے اپني ذات کو رسالت ميں ضم کرکے، اس کے پيغام کو زندہ رکھا اور اس پر عمل کرکے دکھايا۔ کسي مقصد کي راہ ميں سطحي پن يا گہرائي کے ساتھ کوشش اور جدوجہد کرنے ميں يہي فرق ہے۔ کوئي شخص بھي حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ عليہا کي ذاتي زندگي ميں کسي بے معني فرصت اور تفریح کو تلاش نہيں کر سکتا۔ يہي چيز آپ کو ايک نمونہٴ عمل بناتي ہے- ايک حتمي اور بہترين نمونہٴ عمل!
📚 “The Infallible Fatima: a Role Model for Men and Women” by Ayatollah Fadlallah
Join 👉🏻AbodeofWisdom
Emam Fakhruddin Razi:
Anyone who makes Ali as his religious leader, truly he has grasped the solid foundation in religion and the worldly life
Tafseer e Kabeer, vol. 1, p. 205
امام فخر الدين رازي (رض):
هر کس علی را پیشوای دینی خود قرار دهد، به پایه و اساس محکم دین و زندگی دنیا چنگ زده است.
امام فخر الدين رازي (رض):
جس نے بھی علی کو اپنا رہبر و پیشوا لیا، اس نے دین اور دنیائی زندگی کی مضبوط بنیاد کو پکڑ لیا
@AbodeofWisdom
🔷How was Imam Ali in his time and society ?
💠 Imam Baqir describes the master of believers, Imam Ali (peace be with them both):
✅"I swear by God that Ali ate and sat like servants.
✅ If he bought two clothes, he gave the better one to his servant and took the rough one for himself.
✅ He ruled for five years, not once did he build bricks upon bricks and clay upon clay, nor buy even a small lot of land, for himself.
✅ After his martydom, he did not leave behind any Dinar or Dirham (wealth) for his inheritor.
✅ He would feed the people wheat bread and meat, but reserved himself to barley bread, vinegar, and olives.
✅ Never did he encounter two good deeds, but that he chose the harder one for himself.
✅ From his hard working arms, and sweaty forehead, he bought thousands of slaves and released them (freed them) in the name of God".
📚Wasail al Shia, vol. 1 p. 66
📚 Majma'ol Bayan, vol. 9, p. 88
🔷امام علی (سلام الله عليه) در جامعه چگونه زيست ؟
💠امام محمد باقر علیهالسلام در توصیف امیرالمومنین امام علی علیهالسلام فرمودند:
✅ سوگند به خدا، همانا علی همچون بردهها غذا میخورد و مینشست.
✅اگر دو لباس میخرید، لباس بهتر را به غلامش میداد و لباس پستتر را خود میپوشید.
✅ او پنج سال حکومت کرد؛ اما آجری روی آجر و خشتی روی خشت قرار نداد و قطعه زمینی برای خود نخرید.
✅ بعد از شهادتش دینار و درهمی از خود به ارث نگذاشت.
✅ او نان گندم و گوشت را به مردم میداد و خود به خانه بر میگشت و نان جو و سرکه و زیتون میخورد.
✅ هیچ گاه با دو کار خداپسندانه روبهرو نمیشد، مگر آنکه کار سختتر را انتخاب میکرد.
✅ علی از ثمره زحمت بازو و عرق جبین خویش، هزار برده خرید و در راه خدا آزاد کرد.
📚وسائل الشیعه، جلد ۱، صفحه ۶۶
📚مجمع البیان، جلد ۹، صفحه ۸۸
🔷امام علی (سلام اللہ علیہ) نے اپنے وقت میں کیسے زندگی گزاری؟
💠حضرت باقر نے امیرالمومنین کے بارے میں فرمایا ہے:
✅خدا کی قسم امام علی غلاموں کی طرح بیٹھتے اور کھانا کھاتے تھے۔
✅ اگر دو لباس خریدتے تو بہتر والا غلام کو دیتے اور کمتر والا خود رکھتے تھے۔
✅مولا نے پانچ سال حکومت کی لیکن ایک اینٹ اور ایک پتتھر گھر بنانے کے کیے جمع نہ کیا، اور نہ کوئی زمین خریدی۔
✅علی نے اپنی شہادت کے بعد درہم اور دینار کی میراث نہ چھوڑی۔
✅گندم (گیہوں) کی روٹی اور گوشت لوگوں میں تقسیم کرتے اور خود گھر آ کر جَو کی روٹی، سرکہ اور زیتون سے کھانا کھاتے تھے۔
✅جب دو کاموں کے درمیان ایک کو انتخاب کیا تو سخت تر کو اپنے لیے چُنا۔
✅علی نے زحمت بازو سے اور پسینہ بہا کر پیسا کمایا اور اِس پیسے سے ہزار غلام خرید کر آزاد کیے۔
@AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله،
فإن الفقه مفتاح البصيرة،
وتمام العبادة،
والسبب إلى المنازل الرفيعة
والرتب الجليلة في الدين والدنيا،
وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب،
ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله، فإن الفقه مفتاح البصيرة، وتمام العبادة، والسبب إلى المنازل الرفيعة والرتب الجليلة في الدين والدنيا، وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب، ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
Ayatollah Motahari stated:
“The eighth Imām told one of his followers: ‘Enliven our mission. Enliven the mission of our guardianship.’ He asked the Imām how we could enliven?
The Imām commanded him: ‘Understand (first) and (then) spread by your actions and words the reality of our statements, the beauty of our speech, and the way of our lifestyle. This is enlivening our mission.’”
📚”Dah Goftar”, p. 144
شہید آیت اللہ مطہری:
امام ہشتم علی ابن موسی الرضا علیہم السلام نے اپنے ایک صحابی سے فرمایا:
ہمارے امر کو زندہ کرو۔ ہماری ولایت کے امر اور مقصد کو زندہ کرو۔ صحابی نے امام سے پوچھا کہ ہم آپکے امر کو کیسے زندہ کریں؟
امام نے فرمایا: ہمارے اقوال اور فرامین کے حقائق، ان کی خوبصورتی، اور ہمارے طرز زندگی کو سمجھو اور اس کو دوسروں تک پہنچائو۔ یہ ہمارے امر اور کام کو زندہ کرنا ہے۔
Join here👉@AbodeofWisdom
💠 What is the Difference between Fatima Zahra and other women?
📍Answer by Ayatollah Fadlallah
💠 The difference is that Fatimah (peace be with her) possessed a degree of spiritual depth in her personality that made her a manifestation of the message. Most women with a mission have a commitment to the message which comes from outside of themselves. By contrast, for Fatimah (peace be with her) it came from inside her mind and heart and soul, because she lived the whole of her life with the message and under the wing of the Messenger of Allah (peace be with him and his Progeny), and then opened herself up to the full vigor of the message in the House of Ali (peace be with him), and moved dynamically in the emotion of the message with Hasan and Husain (peace be with them). Therefore, she lived the message. This is the difference between depth and shallowness. You cannot find anything in her personal life that speaks of leisure of purposelessness. This is what makes her a role model - the ultimate role model.
سوال: حضرت فاطمہ زھرا (سلام اللہ عليہا) اور دوسري عام خواتين ميں کيا فرق ہے؟
جواب: حضرت زھرؑا اور دوسري خواتين ميں يہ فرق ہے کہ وہ اپني شخصيت ميں ايک خاص روحاني اور معنوي گہرائي کي حامل تھيں، جس نے انہيں رسالت کا مظہر بنايا۔ بہت سي خواتين جو کسي مقصد کي راہ ميں کوشاں ہيں، ان کا اس مقصد سے عزم اور وابستگي ايسي ہے جو ان کي ذات کے اندر سے ظاہر نہيں ہوتي بلکہ بيروني عوامل کا نتيجہ ہيں ۔ اس کے برعکس حضرت فاطمہ زھرا عليہالسلام کے ليے يہ عزم ان کے ذھن، اور روح و قلب کے اندر سے آيا کيونکہ انہوں نے اپني تمام تر زندگي رسالت اور رسول اللہﷺ کے سائے ميں بسر کي، اور پھر اميرالمومنينؑ کے گھر ميں اپنے آپ کو اس پيغام کي تبليغ کے لئے پوري قوت کے ساتھ پيش کيا، اور اپنے بيٹوں امام حسنؑ اور امام حسينؑ کے ہمراہ ترويج رسالت کي راہ ميں جوش و ولولہ کے ساتھ متحرک رہيں۔ لہذا، حضرت زھرؑا نے اپني ذات کو رسالت ميں ضم کرکے، اس کے پيغام کو زندہ رکھا اور اس پر عمل کرکے دکھايا۔ کسي مقصد کي راہ ميں سطحي پن يا گہرائي کے ساتھ کوشش اور جدوجہد کرنے ميں يہي فرق ہے۔ کوئي شخص بھي حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ عليہا کي ذاتي زندگي ميں کسي بے معني فرصت اور تفریح کو تلاش نہيں کر سکتا۔ يہي چيز آپ کو ايک نمونہٴ عمل بناتي ہے- ايک حتمي اور بہترين نمونہٴ عمل!
📚 “The Infallible Fatima: a Role Model for Men and Women” by Ayatollah Fadlallah
Join 👉🏻AbodeofWisdom
Imam al-Kadhim (peace be with him):
Perceive and comprehend God’s religion, because deeply understanding the (values of) religion and jurisprudence is the key to insight, perfection of worship, and the reason for lofty grades and great ranks in religion and this world, and the preference of the one who deeply understands the religious values or a jurist over the worshiper is like the superiority of the sun over the stars, and whoever does not understand religious values and wisdom in his religion, almighty God will not be pleased and satisfied by his deeds and actions.
Behār-ul Anwār , Vol. 78, p321, h. 19
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
الإمام الكاظم (سلام الله عليه):
تفقهوا في دين الله، فإن الفقه مفتاح البصيرة، وتمام العبادة، والسبب إلى المنازل الرفيعة والرتب الجليلة في الدين والدنيا، وفضل الفقيه على العابد كفضل الشمس على الكواكب، ومن لم يتفقه في دينه لم يرض الله له عملا
بحار١٩/٣٢١/٧٨
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام كاظم (سلام الله عليه) فرمود:
دین خدا را عميقاً بشناسید، زیرا فهم عميق از دين کلید بینش و بصيرت، کمال عبادت و سبب رسيدن به درجات بلند و مقام جليل در دين و دنيا است. و برتري فقیه بر عبادت گزار مانند برتری خورشید بر ستارگان است. و كسي كه درك درستي از دين خود نداشته باشد، خداي متعال از عمل او راضي نخواهد شد.
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
امام کاظم (سلام اللہ علیہ) نے فرمایا:
خدا کے دین کو گہرائی سے سمجھیں اور جانیں، کیونکہ دین کو گہرائی سے سمجھنا بصیرت و شعور اور کمالِ عبادت ہے، پھر دنیا اور آخرت میں اونچی منزلوں اور بلند مقام کا سبب ہے۔ دین کو صحیح و درست سمجھنے والے کی فضیلت، عبادت کرنے والے پر، ایسی ہے جیسے سورج کی برتری تاروں پر ہے۔ اور جو اپنے دین کو صحیح طرح اور گہرائی سے نہ سمجھے تو پروردگار اُسکے کسی عمل اور اعمال سے راضی نہ ہوگا۔
┄┅════••✾🔷✾••════┅┄
Join👉@AbodeofWisdom
الكتب والمواضيع والآراء فيها لا تعبر عن رأي الموقع
تنبيه: جميع المحتويات والكتب في هذا الموقع جمعت من القنوات والمجموعات بواسطة بوتات في تطبيق تلغرام (برنامج Telegram) تلقائيا، فإذا شاهدت مادة مخالفة للعرف أو لقوانين النشر وحقوق المؤلفين فالرجاء إرسال المادة عبر هذا الإيميل حتى يحذف فورا:
alkhazanah.com@gmail.com
All contents and books on this website are collected from Telegram channels and groups by bots automatically. if you detect a post that is culturally inappropriate or violates publishing law or copyright, please send the permanent link of the post to the email below so the message will be deleted immediately:
alkhazanah.com@gmail.com