💠Expectations in People💠
🌹Imam Ali (peace be with him) wrote to his son Imam Hasan (peace be with him):
🌻"do not have expectations in the people, for they are such:
🍃If you are a knowledgeable scholar, they will seek from you
But if you are ignorant, they will abandon you
🍃If you go on seeking knowledge, they will say 'he has thrown himself into hardships'.
And if you abandon such endevour, they will claim, 'he was unable/weak willed'.
🍃When you stand firmly in worship of your Lord, they'll say, 'he's a showoff'.
And if your worship is few (in the public eyes), they'll claim, 'he's a disbeliever'.
🍃If you embrace silence, they'll say, 'he is linguistically handicapped'.
And if you speak, they'll claim, 'he talks too much'.
🍃If you share your blessings, they'll say, 'he is an extravagant spender'.
And if save your wealth, they'll state, 'he is stingy'.
🍃If you become in need of that which they have, they will cut you off and pay you through speaking negatively about you.
And if you do not care for them, they'll criticize you of being an apostate.
🌻Yes, my son, these are the specific traits of the people of your time".
📚Bihar ul-Anwar, vol. 77, pg. 234
🍃🍃🍃🍃🌹🍃🍃🍃🍃🌹🍃🍃🍃🍃
🌹 از مردم ، توقعی نداشته باش 🌹
💠امام علی علیه السلام در وصیت خود به امام حسن علیه السلام فرمودند: از مردم توقعی نداشته باش زیرا مردمی هستند که:
❖ اگر عالِم باشی به تو ایراد میگیرند
و اگر جاهل باشی راهنمایی ات نمی کنند،
❖ اگر در طلب علم برآیی، میگویند:
خود را به زحمت انداخته است
و اگر از طلب علم دست بکشی، میگویند: ناتوان و کودن است.
❖ اگر در عبادت پروردگارت استوار باشی، میگویند: خود نما و ریاکار است.
و اگر عبادتت کم باشد می گویند: کافر است.
❖ اگر سکوت اختیار کنی، میگویند:
از سخن گفتن عاجز است و اگر سخن بگویی، میگویند: پر حرف است.
❖اگر انفاق کنی، میگویند: اسرافکار است
و اگر صرفه جویی کنی، میگویند: خسیس است.
❖ اگر به آنچه آنها دارند نیازمند شوی، از تو میبُرند و به بد گویی ات میپردازند
و اگر به آنان اعتنایی نکنی، تکفیرت میکنند!
آری پسرم!
این است خصوصیت مردم زمانه ی تو.
📚بحار الأنوار ، جلد ۷۷ ، صفحه ۲۳۴
دوستداران اهلبیت ع
🍃🍃🍃🍃🌹🍃🍃🍃🍃🌹🍃🍃🍃🍃
🌹لوگوں سے انتظار نہ رکھنا🌹
💠امیرالمومنین نے اپنی وصیت میں امام حسن سے فرمایا: لوگوں سے انتظار اور توقع نہ رکھنا کیونکہ لوگ:
❖اگر تم عقلمند ہوئے تو تمہاری غلطیاں نکالیں گے اور اگر جاہل ہوئے تو تمہیں راہ نہیں دکھائیں گے.
❖اگر علم چاہوگے تو کہیں گے، زحمت میں کیوں پڑتے ہو، اور اگر علم حاصل نہ کرو تو کہیں گے ناسمجھ و کم عقل ہو.
❖اگر مضبوطی سے عبادت کرو تو کہیں گے ریا کار اور دکھاوے والے ہو اور اگر کم عبادت کرو تو کہیں گے کافر ہو.
❖اگر خاموشی اختیار کرو گے تو کہیں گے بولنا نہیں آتا اور اگر بولو گے تو کہیں گے بہت باتونی انسان ہے.
❖اگر خدا کے لیے خرچ کرو تو کہیں گے اسراف کار ہو اور نہ کرو تو کنجوس کہیں گے.
❖جو اُن کے پاس ہے اگر تمہیں اُس کی ضرورت ہو تو تم سے مُنہ چُرائیں گے، اور اگر اُن پر توجہ نہ کی تو تمہیں کافر بنانے کے پیچھے پڑجائیں گے
اے میرے فرزند یہ خاصیت ہے تمہارے زمانے کے لوگوں کی
Join here👉🏻@AbodeofWisdom