✳️Imām Sādiq (peace be with him), in his description of a believer, said:
🧿”He neither desires worldly fame nor does he grieve at its disgrace. People have their own solicitudes and (worldly) longings that they tend to, while he (believer) occupies himself with his own concerns (of spiritual refinement and attainment of understanding and practice upon the values of Qur’ān and AhlulBayt).”
📚Bihār ul-Anwar v. 67, p.271, no.3
📚(Scale of Wisdom)
Mizān-ul Hikmah p. 260 👇
(
https://t.me/AbodeofWisdom/1201✳️الإمام الصّادق (عليه السلام) في صفة المؤمن:
🧿لا يرغب في عزّ الدّنيا و لا يجزع من ذلّها، للناس همّ قد أقبلوا عليه، و له همّ قد شغله
✳️حضرت صادق در باره صفات مومن فرمود:
🧿علاقه اي به شان و منزلت دنيوي ندارد. و بخاطر خوار شدن بوسيله دنيا ناله نمي كند. مردم اشتياقاتي (دنيوي) دارند و سراغ آن مي روند و او (مومن) هم اشتياقي دارد كه مشغول آن است.
✳️امام صادق سلام اللہ علیہ، مومن کی صفات کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ:
🧿“وہ نہ دنیاوی شہرت کا طلبگار ہوتا ہے اوہ نہ ہی اسکی دی ہوئی ذلت پر رنجیدہ ہوتا ہے۔ لوگوں کی رغبتیں (دنیاوی) ہیں وہ اُسی کے پیچھے اور اُسی میں مصروف ہیں۔ جبکہ مومن کی اپنی رغبتیں* ہیں اور وہ اس میں مشغول رہتا ہے۔
*(اپنی روح کی پاکیزگی اور قرآن و اھلبیت کے اقدار کی تفہیم اور ان پر عمل پیرا ہونے، اور بے ریا خدمت خلق کی سعی اور كوشش میں مشغول ہونا)
@AbodeofWisdom