💠Imām Sadiq (peace be with him): “A time will surely come upon people when their Imām (Mahdi) will not be perceived. How fortunate are those who believe and act upon (keeping alive our) affairs and mission in those times. The least they will be rewarded is mentioned in the Words of God (through Hadith al-Qodsi): ‘Oh My servants who have faith in Me and believe in My unseen realities! I will award you a beautiful reward from Me. You are My true servants and maids. I will accept your worship and overlook your faults. I will forgive you, and for your sake I will allow rain to fall upon and quench others and avert afflictions from them. If it weren’t for you, I would descend My punishment upon them (the immoral).’
Jabir asked: ‘O son of the Messenger of God! What is the best action that a faithful person in that time can do?’
Imām replied: ‘Preserve the tongue and speech and remain at home.’”
#آخرالزمان 💎[إکمال الدین] ابْنُ الْوَلِیدِ عَنِ الصَّفَّارِ عَنِ الْبَرْقِیِّ عَنْ أَبِیهِ عَنِ الْمُغِیرَةِ عَنِ الْمُفَضَّلِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ علیه السلام أَنَّهُ قَالَ: یَأْتِی عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ یَغِیبُ عَنْهُمْ إِمَامُهُمْ فَیَا طُوبَی لِلثَّابِتِینَ عَلَی أَمْرِنَا فِی ذَلِکَ الزَّمَانِ إِنَّ أَدْنَی مَا یَکُونُ لَهُمْ مِنَ الثَّوَابِ أَنْ یُنَادِیَهُمُ الْبَارِئُ عَزَّ وَ جَلَّ عِبَادِی آمَنْتُمْ بِسِرِّی وَ صَدَّقْتُمْ بِغَیْبِی فَأَبْشِرُوا بِحُسْنِ الثَّوَابِ مِنِّی فَأَنْتُمْ عِبَادِی وَ إِمَائِی حَقّاً مِنْکُمْ أَتَقَبَّلُ وَ عَنْکُمْ أَعْفُو وَ لَکُمْ أَغْفِرُ وَ بِکُمْ أَسْقِی عِبَادِیَ الْغَیْثَ وَ أَدْفَعُ عَنْهُمُ الْبَلَاءَ وَ لَوْلَاکُمْ لَأَنْزَلْتُ عَلَیْهِمْ عَذَابِی قَالَ جَابِرٌ فَقُلْتُ یَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ فَمَا أَفْضَلُ مَا یَسْتَعْمِلُهُ الْمُؤْمِنُ فِی ذَلِکَ الزَّمَانِ قَالَ حِفْظُ اللِّسَانِ وَ لُزُومُ الْبَیْتِ.
فارسي
امام صادق علیه السلام فرمود: «زمانی بر مردم خواهد گذشت که امام آنها از نظرشان غایب گردد. خوش به حال آنها که در آن زمان بر عقیده خود نسبت به ما ثابت میمانند. کمترین ثوابی که آنها دارند، این است که خداوند متعال آنها را با این کلام صدا زند: «بندگان من که ایمان به من آوردید و غیب مرا تصدیق کردید! شما را به ثواب نیکوی خود مژده میدهم! شما بندگان و کنیزان حقیقی من هستید؛ عبادت شما را میپذیرم و از تقصیرات شما میگذرم و شما را میآمرزم و به خاطر شما، بندگانم را از باران سیراب میکنم و بلا را از مردم برطرف میسازم. اگر برای خاطر شما نبود، عذاب خود را بر آنان (که در بی دینی و غفلت و معصیت به سر میبرند) فرو میفرستادم. »
جابر گفت: عرض کردم: «یابن رسول اللَّه! بهترین کاری که شخص باایمان در آن زمان میتواند انجام دهد چیست؟ » فرمود: «حفظ زبان خود و ماندن در خانه. »
اردو
امام صادق علیہ السلام: لوگوں پر ایك ایسا وقت ضرور آئے گا جب امام (مہدی) کا ادراک نہیں ہوگا۔ کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس زمانے میں ایمان رکھیں گے اور ہمارے معاملات اور مشن پر عمل کریں گے۔ قرآن و حديث ميں ايسے لوگوں كے كم سے كم اجر كا ذكر يوں كيا گيا هے: ’’اے میرے بندو جو مجھ پر ایمان رکھتے ہیں اور میری ان دیکھی حقیقتوں پر ایمان رکھتے ہیں! میں تمہیں اپنی طرف سے ایک خوبصورت انعام دوں گا۔ تم میرے سچے بندے اور لونڈیاں ہو۔ میں تمهارى عبادت قبول کروں گا اور تمهارے عیبوں كو درگزر کروں گا۔ میں تمهيں بخش دوں گا اور تمهارى خاطر میں بارش برساؤں گا اور دوسروں کو بجھاؤں گا اور ان سے مصیبتیں ٹال دوں گا۔ اگر تم نہ ہوتے تو میں ان پر (غير اخلاقى لوگوں پر) اپنا عذاب نازل کرتا۔‘‘
جابر نے پوچھا: اے فرزندِ رسول! اس زمانے میں ایک مومن شخص کون سا بہترین عمل کر سکتا ہے؟‘‘
امام نے جواب دیا: زبان اور کلام پر قابو ركھو اور گھر میں رہو۔
📖کمال الدین،ص ۳۰۹
📖بحارالانوار، ج۵۲،ص۱۴۵،ح۶۶
➡️@AbodeofWisdom